Murshid e Kamil Ke Ausaaf | Murshid e Kamil Ki Pehchan | Farman e Ghous e Azam

★★★ مُرشدِ کامل کے اوصاف ★★★

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں عام مسلمانوں کو اپنے خواص یعنی فقرا کی صحبت اختیار کرنے کا حکم دیا ہے :

سورة لقمان آیت نمبر 15 : ★ وَّاتَّبِعۡ سَبِيۡلَ مَنۡ اَنَابَ اِلَىَّ ترجمہ : اور پیروی کرو اس شخص کے راستہ کی جو مائل ہوا میری طرف۔

سورۃ الانبيا آیت نمبر 7 : ★ فَاسْأَلُوا اَهۡلَ الذِّكۡرِ اِنۡ كُنۡتُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ ترجمہ : پس اہل ذکر سے پوچھ لو اللہ کے بارے میں اگر تم نہیں جانتے۔

سورۃ الفرقان آیت نمبر 59 : ★ اَلرَّحۡمٰنُ فَسۡئَـــلۡ بِهٖ خَبِيۡرًا‏ ترجمہ : وہ رحمن ہے سو پوچھ اس کے بارے میں اس سے جو اس کی خبر رکھتا ہے۔

سرورِ کائنات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی اللہ کی راہ اختیار کرنے والوں کو مرشد کامل کی رفاقت کا حکم دیتے ہیں :

★ الرفيق ثم الطريق ترجمہ : پہلے رفیق تلاش کرو پھر راستہ چلو۔

حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کامل مرشد کی نشانیاں بتاتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ : ★ ایسے عالم کے پاس بیٹھو جو پانچ چیزوں سے منع کرے اور پانچ چیزوں کی طرف مائل کرے۔

ا) جہالت سے نکال کر دین کا علم سکھائے۔ ۲) دنیا کی طرف رغبت کرنے سے منع کرے اور زہد و تقویٰ کی طرف بلائے۔ ۳) ریا سے روکے اور اخلاص کی طرف راغب کرے۔ ۴) غرور سے روکے اور انکساری پر آمادہ کرے۔ ۵) لا پرواہی اور سستی سے بچائے اور نیک عمل کرنے کی نصیحت کرے۔

حدیث مبارکہ ہے : ★ الشيخ في قومه كتبي في أمته ترجمہ : شیخ (یعنی مرشدِ کامل) اپنی قوم (یعنی مریدوں) میں ایسے ہوتا ہے جیسے کہ ایک نبی اپنی امت میں۔

سیدنا غوث الاعظم حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ : ★ تمہارے درمیان صورتاً کوئی نبی موجود نہیں ہے کہ تم اس کی اتباع کرو، پس جب تم حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مُتبعیّن (یعنی مرشد کامل) کی اتباع کرو گے جو کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حقیقی اتباع کرنے والے اور اتباع میں ثابت قدم ہیں تو گویا تم نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اتباع کی۔ جب تم ان کی زیارت کرو گے تو گویا تم نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت کی۔ 📚 الفتح الربانی مجلس نمبر 14

آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مزید فرمایا کہ : ★ مرشد کامل حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس ولایت کا حامل ہوتا ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوّتِ باطن کا جزو ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے اس ولی کامل کے پاس امانت ہوتی ہے۔ 📚 سر الاسرار فصل نمبر 5

★ حضرت محی الدین ابن عربی رحمتہ اللہ علیہ انسان کامل کے بارے میں فرماتے ہیں کہ : چونکہ اسم اللہ ذات جامع جمیع صفات و منبع جمیع کمالات ہے لہٰذا وہ اصل تجلیات و رب الارباب کہلاتا ہے اور اس کا مظہر عین ثانیہ ہوگا وہ عبداللہ عین الاعیان ہوگا‌۔ ہر زمانے میں ایک شخص قدم محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر رہتا ہے جو اپنے زمانے کا عبداللہ ہوتا ہے۔ اس کو قطب الاقطاب یا غوث کہتے ہیں۔ وہ بالکل بے ارادہ تحت امر و قرب فرائض میں رہتا ہے اللہ تعالیٰ کو جو کچھ کرنا ہوتا ہے اس کے توسط سے کرتا ہے۔ 📚 فصوص الحکم

سیدنا غوث الاعظم حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ : ★ ائے اللہ کے بندے! تو اولیاء کرام کی صحبت اختیار کر کیونکہ ان کی شان یہ ہوتی ہے کہ جب وہ کسی پر نگاہ اور توجہ کرتے ہیں تو اس کو (روحانی) زندگی عطا کر دیتے ہیں اگر چہ وہ شخص جس کی طرف نگاہ پڑی ہے یہودی یا نصرانی یا مجوسی ہی کیوں نہ ہو۔ اگر وہ شخص مسلمان ہوتا ہے تو اس کے ایمان، یقین اور استقامت میں زیادتی ہوتی ہے۔ 📚 ملفوظات غوثیہ

آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مزید فرمایا کہ : ★ اولیاء کرام کی یہ شان ہوتی ہے کہ دنیا اور آخرت ان کے دلوں اور آنکھوں سے غائب ہو چکی ہوتی ہے اور انہوں نے اپنے پروردگار کو دیکھ لیا ہوتا ہے۔ پس اگر وہ تجھے دیکھتے ہیں تو تجھے نفع پہنچاتے ہیں۔ اور ولی کامل جب خشک زمین کو دیکھتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو زندگی دے دیتا ہے اور اس میں سبزہ اگا دیتا ہے۔ 📚 ملفوظات غوثیہ

★ مرشد کامل خدا کی صفات سے متصف ہوتا ہے اور اس کا باطن خدا کے رازوں میں سے ایک راز ہے۔ اس کا حسن راز حق سے آشنا آنکھ ہی دیکھ سکتی ہے اور اس انسان کامل کی جڑ کائنات کے روح میں ہے۔ یعنی وہ کائنات کے ہر راز سے آگاہ ہوتا ہے۔

حدیث شریف ہے کہ : ★ شیخ کامل ہی زندہ کرنے والا اور شیخ کامل ہی مارنے والا ہے، شیخ کامل مرید کے مردہ دل کو اللہ کے ذکر سے زندہ کرتا ہے۔

حضور غوث الاعظم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ : ★ جان لو کہ معرفت و حقیقت کے مدارج و مراتب مرشد کامل کی تربیت کے بغیر حاصل ہو ہی نہیں سکتے۔

جیسا کہ فرمان حق تعالی ہے سورۃ الفتح آیت نمبر 46 میں : ترجمہ: ان پر تقویٰ کا کلمہ لازم کیا۔

اور کلمۂ تقویٰ ہی کلمہ توحید ہے یعنی لااله الااللہ ہے بشرطیکہ یہ کلمہ کسی ایسے قلب سے اخذ کیا جائے جو صاحبِ تقویٰ کا ہو (یعنی مرشد کامل) کا ہو اور جس میں ذاتِ الٰہی کے سوا کچھ موجود نہ ہو۔ اس سے مراد وہ کلمہ نہیں جو عوام کی زبانوں پر ہے۔ بیشک کلمے کے الفاظ ایک ہی ہیں لیکن دونوں معانی میں فرق پایا جاتا ہے۔ اور جب توحید کا یہ پیج زندہ دل مرشد کامل سے اخذ کیا جائے تو یہ قلب کو زندہ کرتا ہے۔ 📚 سر الاسرار

آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مزید فرمایا کہ : ★ تم کسی ایسے شیخ کامل کی صحبت اختیار کرو جو حکم الٰہی اور علم لدنی کا واقف کار ہو اور وہ تمہیں اس کا راستہ بتائے۔ جو کسی فلاح والے کو نہ دیکھے گا فلاح نہیں پا سکتا۔ تم اس شخص کی صحبت اختیار کرو جس کو اللہ کی صحبت نصیب ہو۔ 📚 الفتح الربانی مجلس نمبر 61

★ اہل اللہ کے پاس بیٹھنا نعمت ہے اور اغیار کے پاس بیٹھنا جو کہ جھوٹے اور منافق ہیں ایک عذاب ہے۔ 📚 الفتح الربانی مجلس نمبر 61

★ ائے راہِ دنیا کے مسافر، قافلے، رہبر اور رفیقوں سے جدا نہ ہو، ورنہ تیرا مال بھی برباد ہو جائے گا اور جان بھی۔ ائے راہِ آخرت کے مسافر، تو ہمیشہ مرشد کامل کے ساتھ رہ یہاں تک کہ وہ تجھے منزل تک پہنچا دے، راستے میں اس کا خادم بنا رہ اور اس کے ساتھ حسنِ ادب سے پیش آ، اس کی رائے سے باہر مت ہو، وہ تجھے علم سکھا کر اللّٰہ کے قریب کر دے گا، پھر تیری شرافت، سچائی اور دانائی دیکھ کر تجھے راستے میں اپنا قائم مقام کر دے گا، پس وہ راستے میں امیر اور راہ چلنے والوں کا حاکم بنا دے گا، اپنے لشکر کا خلیفہ و جانشین کر دے گا، پس تو اسی حالت پر قائم رہے گا کہ وہ مرشد تجھے رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہِ اقدس میں لا کر آپ ﷺ کے سپرد کر دے گا۔ پس آپ ﷺ کی آنکھیں تجھ سے ٹھنڈی ہوں گی۔ اس کے بعد حضور نبی رحمت صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم تجھے اپنا نائب مقرر فرمائیں گے۔ 📚 الفتح الربانی

★ مرشدانِ کامل کی مجالس اختیار کرو کیونکہ ان کی مجالس میں شرکت سے حلاوت اور مٹھاس حاصل ہوتی ہے اور ان کی نورانی صحبت اور مجلس میں انسانوں کے قلوب کے اندر اللہ تعالیٰ کی خالص محبّت کے چشمے جاری کئے جاتے ہیں جن کی قیمت وہی جانتے ہیں جن کو ذکرِ خفی کی توفیق حاصل ہو چکی ہوتی ہے۔

Leave a Comment